Sham e Ghareeban | Muharram Poetry
شام غریباں
ہاتھ ماتم میں سبھی بلند ہو گئے
سادات کے خیموں میں جب آگ کے پیوند ہو گئے
امامت کو جب زینب(ع) نے پشت پہ سوار کرلیا
دشمن کو گماں ہوا، عباس(ع) پھر بقید حیات ہو گئے
ڈھونڈتی رہی سکینہ(ع) دشت میں حسین(ع) کو
مقتل تلک ائی تو، زخمی کان ہو گئے
دو قمیض لئےاصغر(ع) کے، نکلی جب خیموں سے رباب(ع)
لوٹنے کو انہیں قافلے تیار ہو گئے
پڑھ کے مصائب محمدﷺ کی آل کے، اے راست
پیٹا میں نےاپنا چہرہ، پر تیرےگال کیوں لال ہو گئے؟
(راست)
![]() |
Story of love |
Story Of Love
Who is aware of me by my name?
I’m an enamored lover, all recognition is by your name
Throughout the night you were the remembrance of gathering
No rival remained, everyone is meant by your words
As you walk i would place my palms beneath your feet
Whenever have i denied this task?
From your recitation and remembrance, A light shone,
Even the nightingale is no longer afraid, now of the evening
I’m now free from the worry of alliance
This story of love is without an end
(RAAST)
![]() |
Muhabbat Kay Naam | Urdu Ghazal | free poem |
محبت کے نام
واقف کب کوئی میرے نام سے ہے
عاشق مجنون ہوں، ساری پہچان، تیرے نام سے ہے
محفل ذکر تو ہی رہا رات بھر
نہ رہا رقیب کوئی، مطلب سبھی، کو تیرے کلام سے ہے
تو جو چلے تو ہتھیلیاں رکھوں تیرے قدموں تلے
انکار کب مجھے اس کام سے ہے؟
پھیلی رہی روشنی تیرے ورد ذکر سے
نہ رہا بلبل کو بھی اب، ڈر شام سے ہے
فکر وصل سے آزاد ہوں میں اب راست
کہانی یہ محبت کے نام ، بن انجام سے ہے
(راست)
Subscribe to:
Posts
(
Atom
)